بشارتوں کے زمانے سے نکلنے کی دعا
الٰہی، عہدِ بشارت کیوں ختم نہیں ہوتا
الہی، مجھے عہدِ بشارت سے رہائی دے
رات کے جنگل میں دائروں کے سفر میں
چلتے چلتے میرے جوتے ٹوٹ چکے ہیں
عظمت رفتہ کی کتابیں
اپنے الفاظ کی روشنی کھو بیٹھی ہیں
اور بشارتیں بانجھ ہو چکی ہیں
الہی، گرچہ تو ہی تو ہے
مگر کہیں پر
میں بھی تو ہوں
الہی، مجھے عہدِ بشارت سے رہائی دے
کہ اب میں قدم دورِعمل میں اٹھانا چاہتا ہوں
Copyright © All Rights Reserved
No portion of this writing may be reproduced in any form without permission from the author. For permissions contact:
aatif.malikk@gmail.com
#AatifMalik, #UrduAdab, #Urdu,#عاطف-ملک
Comments
Post a Comment