Posts

Showing posts from January, 2020

سرکاری فائل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھوپھی جان کے نام ایک خط

تحریر: عاطف ملک پیاری پھوپھی امید ہے کہ آپ خیریت سے ہونگی۔ آپ میرے سویڈن آنے کے انتظار میں ہیں۔ میں بھی امید کررہا تھا کہ میں اب تک آپ کے پاس چکر لگا لیتا، مگر کیا کروں کہ عقلمندوں کے ہاتھ لگ گیا ہوں۔ اور آج کل گلشن میں عقلمندوں کی ایسی بہتات ہے کہ شاخوں سے اتر کر کرسیوں پر آن بیٹھے ہیں۔  آپ خفا ہیں کہ میں اب تک کیوں نہیں پہنچا۔ کہانی کچھ لمبی ہے اورعالمانہ ہے مگر یہ عالمانہ علم سے متعلقہ نہیں بلکہ اس بے ثبات عالم کے متعلق ہے۔ مجھے یاد ہے کہ آپ بہت خوش ہوئی تھیں جب آپ کو پتہ لگا کہ میرا ایک ریسرچ پیپر ناروے کی ایک کانفرنس میں قبول ہوگیا اور موقع سے فائدہ اٹھاتے میں آپ کے پاس سویڈن بھی چکر لگاونگا۔ آپ کی اردو کا تو میں ہمیشہ سے معترف رہا ہوں اور آپ نے قبول کے لفظ پر جو تبصرے کیے تھے وہ میری خوشی کا باعث بنے کہ قبول کو چھوٹا لفظ نہ جانو یہ تو زندگیوں کا احاطہ کر لیتا ہے۔ آپ نے میری ایک تحریر پڑھ کر جو فارسی کہاوت مجھے لکھ بھیجی تھی، اس نے بڑا لطف دیا کہ " قبول خاطر و لطف سخن خُداد است" کہ کلام یا تحریر میں خوبی اور دل پسندی خداداد ہوتی ہے۔ مگر یہ جو"ق

الحمرا اور مسافر, قسط اول

Image
تحریر : عاطف ملک تصاویر : عاطف ملک و محی الدین غرناطہ کی سیاحت کے متعلق تحریر مندرجہ ذیل لنک پر پڑھی جاسکتی  ہے۔ https://aatifmalikk.blogspot.com/2020/01/blog-post_5.html اس مضمون کے شروع میں  غرناطہ پر غور کرتے ہوئے سپین کی تاریخ پر پہلے تھوڑی نظر ڈالتے ہیں ۔ سپین میں مسلم حکومت 711 عیسوی سے 1492 عیسوی تک تقریباً لگ بھگ آٹھ سو سال رہی۔ اس دور کو کئی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے، جس میں کچھ وقت امن کے گذرے اور بعض میں مسلسل باہمی لڑائی اور خانہ جنگی رہی۔   سپین میں اموی خلافت کے 1013 عیسوی میں ٹوٹنے کے بعد مسلم سپین کے کئی ٹکڑے ہوگئے اور مختلف خاندان حکومت کرنے لگے۔ یہ دور پڑوسی عیسائی حکمرانوں کے ساتھ ساتھ مسلمان حکمرانوں کی باہمی جنگوں کا تھا۔ نتیجتاً مسلمان شکست کھا کر اپنے علاقے عیسائی حکمرانوں کے ہاتھ دیتے رہے۔ 1236 عیسوی میں قرطبہ کی فرنینڈو سوم کے ہاتھوں شکست کے بعد غرناطہ کا واحدعلاقہ مسلم حکمرانی میں بچا۔ اس حکمرانی کا خاتمہ 2 جنوری 1492 کو ہوا جب  فرڈیننڈ اور ملکہ ازابیلا  کے لشکر کے سامنے بنو نصر کے  آخری  حکمران ابو عبدااللہ محمد ثانی نے ہتھیار ڈال کر غرناطہ ک