Posts

Showing posts from December, 2021

واٹس ایپ گروپس کے ممبران کی درجہ بندی

تحریر: عاطف ملک ٹیکنالوجی نے کئی رنگ دیے ہیں، چوپال کا متبادل واٹس ایپ گروپس کی شکل میں آیا ہے جہاں مختلف لوگ ارشادات، فرمودات اور خرافات پیش کرتے ہیں۔ خرافات کو پیش کرنے پر کس کو اعتراض ہو سکتا ہے مگر جس محبت سے پیش کرتے ہیں، وہ کوئی ایسی خوشی کی بات بھی تو نہیں۔ شاعر نے کہا تھا کہ "اے محبت تیرے انجام پر رونا آیا" مگر یہاں تو کئی دفعہ آغاز پر ہی رونا آجاتا ہے۔ ایسے ایسے ارشادات اور تحقیقات سننے کو ملتی ہیں کہ  اُن کی عقل کو رووں کہ پیٹوں انہی کو میں مقدور ہو تو ساتھ رکھوں  نوحہ گر کو میں  ان گروپس میں طلاق یافتہ کامیاب شادی کے گر بتا رہے ہوتے ہیں، ڈیپریشن کے مریض خوش رہنے کے طریقے بتاتے ہیں، جن کی اپنی صحت برگِ لرزیدہ ہے وہ حکمت کے ایسے نسخے بیان کر رہے ہوتے ہیں جن کی حکیم لقمان کو بھی خبر نہ ہوگی۔ کووڈ کی ویکسین سے انسان میں چِپ لگانے کی خبر کا پتہ یہیں سے لگا ہے، مانیے جب سے یہ افلاطونی خبر سنی ہے ہمیں چُپ ہی لگ گئی ہے۔ بل گیٹس کی طلاق کی حکیمی وجوہات سے لے کر وینا ملک کی اسلامی و غیر اسلامی خدمات پورے ثبوتوں کے ساتھ یہاں پیش کی جاتی ہیں۔ بھرپور زندگی گذارنے کے یونائی طریق

ایک روداد

Image
عام طور پر میں سٹ ان کیاک میں کشتی رانی کرتا ہوں۔ اس میں آپ کشتی میں ایسے بیٹھتے ہیں کہ ٹانگیں آگے بنے خانے میں سیدھی ہوتی ہیں۔ دو ہفتے قبل میری کیاک دریا میں الٹ گئی اور میں الٹا پانی میں تھا۔ منہہ پانی میں تھا اور ٹانگیں کشتی کے اندر خانے میں تھیں۔ جانیے جیسے واپڈا کے کھمبوں کی تاروں پر کبھی پرندے الٹے لٹکے نظر آتے ہیں کچھ ویسی صورتحال تھی۔ یا سمجھیے جیسے سرکاری سکولوں میں بچوں کو مرغا بناتے ہیں یا بعض سرکاری نوکریوں میں چھوٹے ماتحت مرغے بنے ہوتے ہیں ویسی صورتحال درپیش تھی بلکہ اضافہ تھا کہ منہہ پانی میں تھا۔ استاد نے بتایا تھا کہ اگر کبھی کشتی الٹی تو آپ کو دنیا الٹی نظر نہیں آئے گی، تمہاری آنکھیں بند ہوں گی۔ ہم نے کہا کہ گویا سرکاری نوکری ہوئی کہ کوئی اور دنیا نظر نہیں آتی۔ کہنے لگے تمہاری مثال غلط ہے کہ اس الٹ سے تم جلد از جلد نکلنے کی کوشش کرو گے۔ مزید فرمایا کہ اگر کشتی الٹے تو الٹی لٹکی چمگاڈر کی مانند ہو گے سو اپنے جسم کو اٹھانا اور کشتی سے بغلگیر ہونے کی کوشش کرنا، اس سے تم اپنی ٹانگیں خانے سے نکال پاو گے۔ ہم نے کہا محترم، پانی میں الٹے ہوکر کشتی سے بغلگیری ایسا تو ہم اپنی مح

کالک

Image
 جین ریٹائرڈ نرس ہے، اور خوب خدمتی ہے۔ آج صبح پارک میں ہم کشتی چلانے والوں کا مل کر ناشتہ بنانے کا پروگرام تھا۔ جین کرسیاں، جگہ ٹھیک کرنے اور ناشتہ بنانے میں مصروف رہی جبکہ میں کشتی چلا کر واپس آیا تو ساتھ مدد کے لیے لگ گیا۔ پارک میں لگے الیکٹرک چولہے پر گول گول پلاسٹک کے سانچے لگا کر چولہے کی سائیڈ پر ایک طرف سے انڈہ مارتا اور اس سانچے میں ڈال دیتا۔ انڈے کے باریک چھلکے کو نکالتے ایک دفعہ ہاتھ بھی گرم چولہے پر جا لگا۔ انڈے نے کہا پتہ لگا خود جلنا پڑتا ہے تب شکل نکلتی ہے۔ انڈے کو پلٹنے کے لیے سانچے اٹھانا پڑتا اور پھر الٹایا جاتا۔ میں نے کہا انڈے کی زردی نظر نہ آئے تو مجھے تو بہت قلق ہوتا ہے۔ زردی سے سورج دیوتا نظر آتا ہے، یہ جو انڈے پلٹے جارہے ہیں ان سے لاہور کی سردیوں کی دھند بلکہ اب سنا ہے کہ سموگ بھی آجاتی ہے، اس کا احساس ہوتا ہے۔ انڈے کو نہ الٹا کہ زردی نظر نہ آئے تو مجھ سے دیکھا نہیں جاتا۔ کہنے لگی چل تو کہتا ہے تو ایک انڈہ نہیں پلٹتے۔ پھر کہنے لگی میں تو خدمت پر معمور ہوں تو کدھر سے آگیا۔ میں نے جین سے کہا تو ساری عمر خدمتی رہی ہے سو یہ تیرا مسلہ نہیں ہے، میں ادھر کالک کم کرنے آی