Posts

Showing posts from August, 2019

مسافر کی روداد

تحریر : عاطف ملک وہ ایک ادھیڑ عمر آدمی تھا، ادھیڑ عمر اور شرارتی۔ کلین شیو، سر سے گنجا، بھاری جسم اور مسکراتا چہرہ۔ جیسے ہی اُس نے بات شروع کی تھی، مجھے علم ہوگیا تھا کہ وہ ایک شرارتی آدمی ہے۔ اس کی آنکھوں میں چمک اور چہرے کی مسکراہٹ اس کا بتا رہی تھی، مسجد کے لاوڈ سپیکر سے ہوتے اعلان کی طرح چاروانگ شور مچاتی۔ آنکھوں میں چمک اصل میں زندگی ہے۔ بچوں کی آنکھوں میں جھانکیے، جوانی کو چھوتے لڑکے لڑکیوں کی آنکھوں میں دیکھیے، ادھیڑ عمروں کی نگاہوں پر نظر ڈالیں، کچھ بوڑھے بھی مل جاتے ہیں کہ نظر بےشک کمزور ہو گئی ہو مگر آنکھ کی چمک زندہ ہوتی ہے۔  ایسوں کے ساتھ بیٹھ جائیے، یہ کچھ نہ کچھ نکالیں گے۔ یہ سپیرے ہیں، بین بجائیں یا نہ بجائیں اپنی پٹاری سے کچھ ایسا نکالیں گے کہ حیران کردیں گے۔   وہ میرے سامنے بیٹھا تھا مگر مجھ سے بات نہیں کر رہا تھا بلکہ میز پر میرے ساتھ بیٹھی گردن تک کٹے گھونگریلے بالوں والی پُروقار خاتون سے بات کررہا تھا، گوری، نازک سی عینک لگائے پرُاعتماد خاتون۔ مجھے صاف نظر آرہا تھا کہ وہ شرارت کر رہا ہے، کسی لغویت یا بےہودگی کے بغیر بس ایک شرارت، اسکی آنکھیں شرار

ریاضی کی نمبر تھیوری اور رسیوں کی گرہیں

تحریر و تلخیص : عاطف ملک اکشے وینکتش، پیدائش دہلی ۱۹۸۱، دو سال کی عمر میں اپنے والدین کے ساتھ آسٹریلیا آگئے۔ والدہ، سویتا وینکتش نے یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کی۔ اکشے نے تیرہ سال کی عمر میں یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا میں ریاضی کی تعلیم شروع کی۔ یونیورسٹی کی سو سالہ تاریخ میں وہ سب سے کم عمر یونیورسٹی شروع کرنے والے طالبعلم تھے۔ انہوں نےیونیورسٹی کی چار سالہ  ریاضی کی ڈگری تین سال میں فرسٹ کلاس فرسٹ مکمل کی اور اس طرح وہ یونیورسٹی کی تاریخ کے کم سن ترین گریجوئیٹ بھی ہیں۔ انہوں نے بارہ سال کی عمر میں فزکس اور ریاضی اولمپکسز کے عالمی مقابلوں میں میڈل بھی حاصل کیے تھے۔ سولہ سال کی عمر میں وہ پی ایچ ڈی کے لیے پرینسٹن یونیورسٹی، امریکہ چلے گئے جہاں سے چار سال بعد انہوں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے  بعد ایم آئی ٹی اور نیویارک یونیورسٹی میں تعیناتی کے بعد وہ ۲۰۰۸ میں سٹینفورڈ یونیورسٹی میں فل پروفیسر ہوگئے۔ ۲۰۱۸ میں انہیں ریاضی کا فیلڈ میڈل دیا گیا جوکہ ریاضی کا نوبل پرائز جانا جاتا ہے۔  بائیس اگست ۲۰۱۹ کو پروفیسر اکشے کو انکی مادر علمی