Posts

Showing posts from May, 2020

بوڑھا اور شہر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیڈیو

Image
یہ عاطف ملک کے افسانے " بوڑھا اور شہر" کی آیڈیو ہے۔  یہ افسانہ مندرجہ ذیل لنک پر پڑھا جاسکتا ہے۔  http://aatifmalikk.blogspot.com/2020/05/blog-post.html جبکہ اس کی آیڈیو یو ٹیوب پر نچلے لنک بھی سنی جاسکتی ہے۔ https://youtu.be/jd-pyXPxruo

شہر بھی انسان ہے

تحریر: عاطف ملک ڈاکٹر نے سوچا بوڑھا مر رہا ہے۔ ڈاکٹر کے ذہن میں بوڑھا کبھی بوڑھا نہیں تھا۔ اُس کا اور بوڑھے کا بچپن سے تعلق تھا۔ بچپن، جب ڈاکٹر بچہ تھا اور بوڑھا بوڑھا نہ تھا۔ آج جب بوڑھا مر رہا تھا تب بھی ڈاکٹر کے ذہن میں اس کا عکس کئی دہائیوں قبل کا تھا؛ پیچھے کو سنوارے بال، ذہانت کا اظہار کرتی گہری آنکھیں، کالے فریم کی عینک لگائے مسکراتا جوان چہرہ جس پر بچپن کی کسی شرارت کی عطا میں ماتھے کی ایک جانب گہرے زخم کا نشان تھا۔ ڈاکٹر کے لیے وقت  اسی منظر پر رکا ہوا تھا۔ ڈاکٹر کو علم نہیں تھا کہ یہ عکس تھا یا نقش تھا۔ یہ نقش ہی ہوگا، عکس تو بدل سکتا ہے مگر نقش نہیں بدلتا۔ مگر یہ نقش چپکے چپکے بنا تھا، نقش جو عکس تھا اور گہرا ہوتا چلا گیا۔ یہ کپڑے پر لگایا گیا ٹھپہ نہ تھا کہ ایک ضرب کے ساتھ ہی چھپ جائے، یہ تو وقت کے ساتھ آئی جھریوں کی مانند چپ چاپ روح میں اُترتے نشان تھے؛ پکے، گوڑے، انمنٹ، شناخت کے طور پر لکھی گئی علامت، ذہن پر کنداں کی گئی پکی تحریر، اہرام مصر سے نکلنے والی ڈھیٹ تحریر جو سمجھ میں نہ آئے مگر ہر حالات میں صدیاں سہار لیتی ہے۔ یہ نقش تھا۔  ڈاکٹر کے لیے بوڑھا بوڑھا نہ تھا۔  ڈاکٹ