Posts

Showing posts from July, 2022

استاد ---- قسط اول

تحریر: عاطف ملک وہ ہمارے نویں اور دسویں جماعت میں استاد تھے،   بیالوجی اور کیمسٹری پڑھاتے تھے۔ ایک پرانی سائیکل کو دھیرے دھیرے چلاتے سکول آتے۔ انہیں ہم نے کبھی سائیکل تیز چلاتے نہ دیکھا تھا بلکہ ان کی گفتگو کی رفتار بھی   ان کی سائیکل کی رفتار کی مانند نہ صرف کم تھی بلکہ اس سے ایک بیزاری کا رنگ جھلکتا تھا، گو ہمیں علم نہیں وہ بیزاری کس سے تھی، زندگی سے، نوکری سے، اپنی ذات سے یا اپنی سائیکل سے مگر کچھ تھا۔ اپنے ہی رنگ میں رہتے تھے، انہیں کسی پر غصہ کرتے نہیں دیکھا بلکہ کسی پر خوش ہوتے بھی نہ دیکھا۔ مردانہ سٹاف ممبران سے تو بیزار تھے ہی زنانہ کو بھی اسی بیزاری کی نگاہ سے دیکھتے تھے، غرض عورت مرد کی برابری کے قائل تھے۔ ہر کام آرام سے کرتے، ہمارے خیال میں تو تیزی بھی ان کے پاس سے آہستہ سے گذرتی ہوگی۔ اپنی ذہانت اور سالہا سال مضامین پڑھانے کے باعث انہیں کتابیں یاد ہوگئی تھیں۔ کلاس میں آتے، سامنے کھڑے ہوتے اور کتاب کھولے بغیر پڑھانا شروع ہوجاتے۔ آواز ایک ہی سطح پر رکھتے، چاہے کیمسٹری میں ایکشن سے چل کر ریکشن کے باعث دھماکا یا گیس کے بلبلے نکل رہے ہوتے یا بیالوجی میں عمل تولید سے نسلِ حیو

کہانی ---- کیوں، کیا اور کیسے؟

  اس تحریر میں ہم کہانی سے متعلق تین سوالات کے بارے میں بات کریں گے۔ کہانی کیوں لکھی جائے؟ کیا کہانی لکھنا سیکھا جاسکتا ہے؟ کہانی کیسے لکھتے ہیں؟ ہم سب کہانیاں سننا پسندکرتے ہیں۔ ہم سب کہانیاں سنانا پسند کرتے ہیں۔ ہم سب خود کہانیاں ہیں، کہانیاں ہمارے پاس بکھری ہیں۔ بچپن میں دادا دادی، نانا نانی سب سے ہم کہانیاں سننا پسند کرتے ہیں۔ چاند پر چرخہ کاتتی بڑھیا ہو، علی بابا اور چالیس چور ہوں یا شہرزاد جو اپنی زندگی بچانے کے لیے ہزار داستان سنائے ۔۔۔ ہم کہانیاں سننا چاہتے ہیں۔ پہلے کہانیاں سننا اور پھر کہانیاں پڑھنا۔ جو لوگ میری عمر کے ہیں انہوں نے آنہ لائبریری کی مدد سے کئی کہانیاں پڑھی ہوں گئی۔   کہانیاں پھیل کر ناول بن جاتی ہیں۔ اشتیاق احمد کے انسپکٹر جمشید، محمود، فاروق، فرزانہ ہو یا ابن صفی کی عمران سیریز، نسیم حجازی اور عنایت اللہ اپنے رنگ سے کہانیاں سنائیں یا رحیم گل جنت کی تلاش میں انگلی پکڑ کر سفر پر لے چلیں۔ کہانیاں ہمارے ساتھ رہی ہیں۔ کہانیاں رنگ نسل اور زبان سے بالاتر ہیں۔ دوسری زبانوں کی کہانیاں ہمارے پاس آتی رہی ہیں، سنڈریلا کی کہانی جو بہت پرانی ہے مگر سب سے پہلے اٹال