Posts

Showing posts from April, 2019

فکر سے لادینیت تک

تحریر : عا طف ملک کرائسٹ چرچ کے واقعہ کے بعد مختلف افسوس کی تقریبات میں شرکت کے دوران مختلف رنگ، مذہب اور نسل کے افراد سے ملاقات ہوئی۔ ان میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے علاوہ ایتھیسٹ یعنی لادین افراد کی بھی ایک تعداد تھی۔ ان سے گفتگو بھی ہوئِی، انکا  نعرہ انسانیت ہے۔ انکا کہنا ہے کہ وہ ہر مظلوم کے ساتھ ہیں، مسلمان ہوں یا کسی اور مذہب کے پیروکار۔ وہ ہم جنس پرستوں کے ساتھ ہیں، وہ ابارشن کا حق دیتے ہیں، وہ انفرادی شخصی آزادی کے حامی ہیں، وہ عورتوں، ریفیوجی، اقلیتوں کے حقوق کی پرچار کرتے ہیں، وہ ماحولیات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہیں، وہ جانوروں کے  حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ وہ انسان دوست، ماحول دوست، جانور دوست غرض بہت کچھ ہیں۔ وہ مخلص نظر آئے۔ وہ اپنی لادینیت کا بھرپور دفاع کرتے ہیں۔ انکے خیال میں مذاہب مسائل کا حل نہیں دے سکتے بلکہ خود مسائل پیدا کرتے ہیں۔  علاوہ ازیں مذہب کی کوئی عقلی دلیل انکے نزدیک نہیں ہے۔ اس گفتگو سے کچھ سوال اٹھے۔ یہ مضمون ان سوالات کی روشنی میں  مختلف تحاریر اور کچھ صاحبِ علم احباب سے استفادہ حاصل کرنے کے بعد لکھا گیا ہے۔ یہ مضمون اپنی جگہ پر مکمل  نہیں کہ مض

کرائسٹ چرچ کے سانحے میں ہمارے لیے سبق

تحریر : عاطف ملک کرائسٹ چرچ کے سانحے کے بعد نیوزی لینڈ کے لوگوں اور انکی وزیراعظم کا کردار اور اس کے علاوہ آسڑیلیا میں لوگوں کی روش  نے کچھ فکری سوالوں  کو جنم دیا ہے ۔ اس واقعہ کے مجرم کے آسٹریلین ہونے کے باعث  آسٹریلیا میں بھی لوگوں میں ایک غیر یقینی کا احساس دیکھنے میں آیا ہے،  اکثر لوگ سوچ رہے ہیں کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ مجرم آسٹریلین ہے۔ آج کا آسٹریلیا مجموعی طور پر رنگا رنگ کی تہذیبوں کا مجموعہ ہے۔ دنیا کے ہر خطے سے لوگ ہجرت کرکے آسٹریلیا میں آباد ہورہے ہیں۔ ان مختلف تمدنوں میں یقینی طور پر قابلِ ذکر دنیا کی سب سے قدیمی اور مسلسل قائم ایب اوریجنل تہذیب ہے۔ آسٹریلیا میں کئی قدیمی مقامات پر چیزوں کی عمر کے تعین کے لیے کاربن تاریخ بندی کی سائنسی تحقیق کی گئی ہے جس میں ایک مادے میں موجود ریڈیواکٹیو کاربن سے اسکی عمر کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق ایب اوریجنل تہذیب چالیس ہزار سال سے ساٹھ ہزار سال پرانی ہے۔ دنیا نے اپنے اپنے وقت پر کئی طاقتور تہذیبیں دیکھیں جو ایک دور کے بعد مٹ گئیں۔ اس زندہ تہذیب  کے مسلسل جاری رہنے کی وجہ پر ماہرین تحقیق  کر رہے ہیں۔ اب اوریجنل ت