Posts

Showing posts from July, 2024

نہ ان کی دوستی اچھی نہ ان کی دشمنی اچھی

تحریر: عاطف ملک نوٹ:      دو ہزار چوبیس میں حج کے دوران کچھ مُلاؤں کے فرمودات   اس تحریر لکھنے کا موجب بنے۔     مکہ میں حج کے   دوران   عزیزیہ کے علاقے میں پاکستانی حجاج ٹھہرائے جاتے ہیں ۔   ہمارے حج آپریٹر نے بھی   یہاں ایک عمارت کرائے پر لی تھی جہاں ہم اور دوسرے احباب قیام پذیر ہوئے۔ عمارت کی سب سے نچلی منزل میں صفیں بچھا کر نماز پڑھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس طرح پانچوں نمازیں   باجماعت ادا ہونے لگیں۔ عمارت میں پاکستان سے آئے افراد کے علاوہ دوسرے ممالک مثلاً برطانیہ، کینیڈا، امریکہ   اور آسٹریلیا سے پاکستانی نزاد بھی آئے تھے اور   اسی عمارت میں ٹھہرے تھے۔   قیام کے دوسرے دن صبح اعلان ہوا کہ آج عصر کی نماز کے بعد    حج   کے بارے میں بیان ہو گا۔ لوگ عصر کی نماز کے بعد   صفوں پر بیٹھ کر بیان کا انتظار کرنے لگے۔   ایک   حضرت کہ   قد لمبا، مونچھیں صاف، داڑھی لمبی،   شلوار ٹخنوں سے اوپر ،کھلا کرتہ پہنے کہ نکلی توند   کی پوری دریافت نہ ہو   پائے ، آگے تشریف لائے۔ ہم نے دیکھا تو سوچا کہ کیا یہ مولانا ہیں کہ مُلا؟     اقبال کی نظم   " مُلا اور بہشت"      مُلا کے اوصا

کفارہ

تحریر:      عاطف ملک منیٰ خیموں کا جنگل تھا۔ وادیِ منیٰ جہاں     حج کے دنوں میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی   بستی ہے۔ سفید رنگ خیمے جن کی اوپری سطح مٹی سے گرد آلود ہے۔ چاروں جانب سے سطحیں درمیان میں ابھرتیں اور مل کر ایک چوکور خانہ خالی چھوڑتی ، جن پر ایک ٹوپی کی مانند   سفید سطح رکھی گئی ہے، وہاں خالی جگہ ہے کہ ہوا اندر جاسکے ۔سطح اور   ٹوپی کے سفید رنگوں میں فرق ہے، فرق کہ دونوں نے مختلف حالات دیکھے ہیں، عمر فرق ہے، دھول کی مقدارفرق ہے، دھوپ کے دن مختلف   ہیں، جھریاں فرق ہیں، بہتے پانی کی لکیریں فرق ہیں۔ ہر خیمے کے اوپر ایک جانب ایرکنڈیشنر کا باہری حصہ نصب تھا۔ اس پر بھاری ذمہ داری عاید تھی، جون کی سخت گرمی میں کہ درجہ حرارت پچاس سینٹی گریڈسے اوپر پہنچتا تھا، اس پر بھاری ذمہ داری عاید تھی کہ خیمے میں درجہ حرارت کم رکھے۔   خیمے میں اندر سفید احرام پہنے پینتیس سے چالیس افراد تھے۔ ان کے رنگ مختلف تھے، ان کی عمریں فرق تھیں، ان کی دھول کی مقدار فرق تھی، دھوپ میں گذرے دن فرق تھے، جھریاں فرق تھیں، ان کے چہروں پر   بہتے پانی کی لکیریں فرق تھیں، ان کے بوجھ فرق تھے،ان کی آگ فرق تھی۔