ڈر کہانی ------ ایک سو لفظوں کی کہانی

میں قصہ گو ہوں، کہانیاں سناتا ہوں۔ آپ میری کہانیاں سنتے ہوں گے۔ میں شاعری سناتا ہوں، محبت کےپھیلاو اور حسین چہروں کی بات کرتا ہوں، تاریخی اور صوفی کہانیاں سناتا ہوں۔ میں مزاروں پر دھمال ڈالتا ہوں، موسیقی کی لے پر ناچتا ہوں۔ گھنگرو باندھے ملنگوں کو فلم بند کرتا ہوں، خوبصورت وادیوں کی منظر کشی کرتا ہوں۔

 جب ایک ملک دو ٹکڑے ہوا، آپ اس کی کہانی سنائیں۔

مجھے اس کہانی کا کچھ علم نہیں ہے۔ میں صرف اس کتاب میں سے کہانیاں سناتا ہوں جو مجھے دی گئی ہے، کوئی اور کہانی سناتے مجھے ڈر لگتا ہے۔

#aatifmalik

Copyright © All Rights Reserved :
No portion of this writing may be reproduced in any form without permission from the author. For permissions contact:

aatif.malikk@gmail.com 


Comments

Popular posts from this blog

اشبیلیہ اندلس کا سفر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک تصویری بلاگ

کرٹن یونیورسٹی میں طالب علموں کی احتجاجی خیمہ بستی کا منظر

رزان اشرف النجار -------------زرد پھولوں میں ایک پرندہ