ایک ورق

سفر ابھی جاری ہے
تحریر : عاطف ملک

 وہ ادھر اُدھر پانی کی تلاش میں پھر رہا تھا۔ اچانک اس کی نظر ایک سبیل پر پڑی۔ ایسی سبیل جو کہ سرکاری سکولوں میں بنی ہوتی ہے۔ ایک چوکور سیمنٹ کا بڑا سا ڈبہ جس کی چھت پر ایک چوکور سوراخ ہوتا۔ اس سوراخ کے اوپر سیمنٹ کی ایک سِل رکھ ہوتی کہ پانی میں درختوں کے پتے اور پرندوں کی بیٹیں نہ مل جائیں۔ اس سِل کو اٹھا کر ماشکی اس میں پانی ڈال دیتا اور سارا دن سکول کے بچے اس سبیل کے نلکوں سے پانی پیتے رہتے۔  کئی دفعہ وہ سل بھی ٹوٹ جاتی اور یہ پردہ بھی ہٹ جاتا۔  سبیل کے آگے لگے نلکے چوری ہوجاتے تو ان سوراخوں میں لکڑی یا کپڑا ٹھونس کر پانی روک دیا جاتا۔ سرکاری سکولوں میں ایسے ہی بچوں کو زندگی کی حقیقتیں سمجھائی جاتی تھیں۔ 

ماشکی کی کمر پر مشک ہوتی جس کو سنبھالنے کو کوشش میں وہ ایک جانب کو جھکا ہوتا۔ ایک ہاتھ سے مشک کے منہ کو بند کیے  اور دوسرے ہاتھ سے مشک کا بوجھ سنبھالتے۔ مشک پانی سے گیلی ہوتی، جسم بھرا ہوا، پور پور اپنے راز کا بتاتا۔ مشک عجب ایک رنگ لیے ہوتی تھی، صدیوں اس نے انسان کی پیاس بھجائی ہے۔ صحراوں، بیابانوں کی سختیوں میں ، گھروں، دالانوں کی آسائشوں میں، محبوباوں کے ہاتھوں میں، کارزارِ جنگ میں جنگجوں کے آخری لمحوں میں ۔۔۔۔۔۔۔۔ مشک   نے بہت کچھ دیکھا ہے۔ کارزارِ زندگی کا سوچیے تو ہم سب ماشکی ہیں، وزن اٹھائے زندگی کو توازن میں کرنے کی کوشش میں لگے، بیلنس کرنے کے لیے کبھی ایک جانب کو زیادہ جھکے، کبھی دوسری جانب کو وزن ڈالا۔

 مشک نے بہت کچھ دیکھا ہے۔

  ویسے مشک بھی عجب چیز تھی، بھورے رنگ کا نمدہ،  کسی جانور کا چرم، کیا خبر کہ یہ کسی گھوڑے کی کھال تھی، وہ جو عرصے سے انسان کے ہمراہ سفر میں رہا۔ سفر جو کہ کبھی آہستہ تھا، دلکی چال پر، کبھی تیز تھا، بگٹٹ دوڑتا۔ سفر کہ جس نے اس کے جسم کو پسینہ پسینہ کردیا۔ ایک بساند سوار کے ہمراہ رہتی، بساند جو تقویت دیتی، ہمت بڑھاتی۔ اور جب وہ گرا تو اس کی کھال  مشک بن گئی۔ زندگی میں پسینے سے تر اب پانی سے گیلی، مگر باس اب بھی تقویت دیتی ہے ، ہمت بندھاتی ہے۔

کہ سفر ابھی جاری ہے۔  

Copyright © All Rights Reserved :
No portion of this writing may be reproduced in any form without permission from the author. For permissions contact:
aatif.malikk@gmail.com

Comments

Popular posts from this blog

Selection of Private Hajj Operators: Considerations

کیااتفاق واقعی اتفاق ہے؟

اشبیلیہ اندلس کا سفر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک تصویری بلاگ