گذرا سال


تحریر : عاطف ملک
31 دسمبر 2017 کو لکھا۔
دسمبر کی دھند میں
اک سال اور گم ہوا
اور میں سال کے آخری دن بیٹھا سوچ رہا ہوں
اس سال کی لحد کے پتھر پر کیا  لکھوں
سالِ گم 
یا
سالِ حاصل


گذرے سال میں نے
پانی بہنے کی آواز سنی تھی
بیج سے اُ گتا  پودا  دیکھا
منزل کے کئی رستے جانے
اورجان کر رستہ بھول گیا تھا
وقت سے اُس کو لڑتے دیکھا
جس کے پاس وقت نہیں تھا
بھوک،  پریشاں
غم ، تعلق،
سوندھی خوشبو
آ نکھ  کا  آ نسو
بےغرض محبت
سب کو ہی محسوس  کیا  تھا
سالِ حاصل
سا لِ حاصل
لفافے  پر
 پھرمیں نے لکھا 
سا لِ حاصل
اور وقت کی لہروں پر پوسٹ کیا

سالِ حاصل
سالِ حاصل


Copyright © All Rights Reserved :
No portion of this writing may be reproduced in any form without permission from the author. For permissions contact:
aatif.malikk@gmail.com

Comments

Popular posts from this blog

Selection of Private Hajj Operators: Considerations

اشبیلیہ اندلس کا سفر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک تصویری بلاگ

کرٹن یونیورسٹی میں طالب علموں کی احتجاجی خیمہ بستی کا منظر