رنگ باز
تحریر: عاطف ملک
اس نے سوچا کہ ہوائی جہاز کا سفر بھی عجب ہے۔
یہ بوئنگ 737 جہاز تھا، جس میں تین نشستیں ایک جانب اس کے بعد درمیانی راہ اور پھر دوبارہ تین نشستیں ہوتی ہیں۔ اس کی نشست دائیں جانب والی تین کے درمیان تھی۔ اس کے دائیں جانب بیٹھا شخص نیلے رنگ کا کوٹ پہنے تھا۔ وہ کلین شیو تھا، ںظر کے سنہرے چشمے پہنے وہ ایک پروفیشنل شخص نظر آتا تھا۔ اس کے ہاتھ میں ایک کتاب تھی جو وہ پڑھ رہا تھا۔ اس کے ہاتھ بڑے اور انگلیاں موٹی تھیں۔ اس کی ایک انگلی پر پہنی سنہری انگھوٹی اس کے شادی شدہ ہونے کا بتاتی تھی۔ اس کی کلائی پر بندھی گھڑی اس کے متمول ہونے کا اعلان کرتی تھی۔
جہاز آسمان پر بادلوں سے اوپر اڑ رہا تھا، زمین نظر نہ آتی تھی، نیچے دیکھنے پر بادل ایک سفید زمین کی مانند اپنی سطح بنائے تھے۔
یہ بوئنگ 737 جہاز تھا، جس میں تین نشستیں ایک جانب اس کے بعد درمیانی راہ اور پھر دوبارہ تین نشستیں ہوتی ہیں۔ اس کی نشست دائیں جانب والی تین کے درمیان تھی۔ اس کے دائیں جانب بیٹھا شخص نیلے رنگ کا کوٹ پہنے تھا۔ وہ کلین شیو تھا، ںظر کے سنہرے چشمے پہنے وہ ایک پروفیشنل شخص نظر آتا تھا۔ اس کے ہاتھ میں ایک کتاب تھی جو وہ پڑھ رہا تھا۔ اس کے ہاتھ بڑے اور انگلیاں موٹی تھیں۔ اس کی ایک انگلی پر پہنی سنہری انگھوٹی اس کے شادی شدہ ہونے کا بتاتی تھی۔ اس کی کلائی پر بندھی گھڑی اس کے متمول ہونے کا اعلان کرتی تھی۔
جہاز آسمان پر بادلوں سے اوپر اڑ رہا تھا، زمین نظر نہ آتی تھی، نیچے دیکھنے پر بادل ایک سفید زمین کی مانند اپنی سطح بنائے تھے۔
اس کے بائیں جانب ایک
عورت بیٹھی تھی، جس کے بال سنہری تھے۔ اس کے ناخن رنگے تھے مگر کونسا
رنگ تھا، یہ بتانا مشکل تھا۔ میک اپ بنانے والی کمپنیاں اتنے رنگ نکالے ہیں
کہ عام آدمی کچھ نہ بتا پائے۔ کانوں میں سفید رنگ کی ٹوٹیاں لگائے وہ عورت
سفر کے شروع سے اپنے موبائل پر فلمیں دیکھ رہی تھی۔ اس نے موبائل کھانے کی
ٹرے کو نکال کر اس پر رکھا ہوا تھا۔ عورت کے دائیں ہاتھ پر دو دھاگوں کی ڈوریاں تھیں۔
آدمی نے بھی کھانے کی ٹرے کو نکال رکھا تھا اور اس پر ہاتھ دھر کر کتاب پڑھ رہا تھا۔ کتاب سٹیفن ایم آر کوئی کی لکھی تھی۔ کتاب کا کور انہیں رنگوں میں تھا جو سٹیفن کوئی کی کامیاب لوگوں کی سات عادات کی کتاب کے تھا۔ کتاب کا نام سپیڈ آف ٹرسٹ، اعتماد کی رفتار تھا۔
آدمی نے بھی کھانے کی ٹرے کو نکال رکھا تھا اور اس پر ہاتھ دھر کر کتاب پڑھ رہا تھا۔ کتاب سٹیفن ایم آر کوئی کی لکھی تھی۔ کتاب کا کور انہیں رنگوں میں تھا جو سٹیفن کوئی کی کامیاب لوگوں کی سات عادات کی کتاب کے تھا۔ کتاب کا نام سپیڈ آف ٹرسٹ، اعتماد کی رفتار تھا۔
جہاز اڑا تو کتابوں پر بات
ہونے لگی۔ آدمی کہنے لگا یہ کتاب خریدتے مجھ سے غلطی ہوئی ہے۔ یہ کامیاب لوگوں کی
سات عادات کے مصنف سٹیفن کوئی کی نہیں بلکہ اس کے بیٹے نے کسی اور کے ساتھ مل کر
لکھی ہے۔ مگر اس کتاب کا سرورق اور رنگ و شباہت بالکل پچھلی کتاب کی صورت رکھی گئی ہے
اور میں نے اسے اصل سٹفین کوئی کی کتاب سمجھ کر دھوکا کھا کر خرید لیا۔ اب کیا اس کتاب کے عنوان اعتماد اور اس کی رفتار کے بارے میں بات کروں۔
اسی دوران ساتھ بیٹھی عورت نے اپنے پرس سے میک اپ کا سامان نکالا اور اپنا چہرے پر لگانے لگی۔ کچھ ہی دیر میں اس کا سرورق بدل چکا تھا۔
اس نے سوچا یہ کتاب چھاپنے والے بھی میک اپ بیچنے والی کمپنیوں جیسے ہیں۔ سرورق پر رنگ لگا کر کچھ کا کچھ بیچ دیتے ہیں۔
اس نے سوچا یہ کتاب چھاپنے والے بھی میک اپ بیچنے والی کمپنیوں جیسے ہیں۔ سرورق پر رنگ لگا کر کچھ کا کچھ بیچ دیتے ہیں۔
Copyright © All Rights Reserved
No portion of this writing may be reproduced in any form without permission from the author. For permissions contact:
aatif.malikk@gmail.com
#AatifMalik, #UrduAdab, #Urdu,#عاطف-ملک
Comments
Post a Comment