فکر سے لادینیت تک
تحریر : عا طف ملک کرائسٹ چرچ کے واقعہ کے بعد مختلف افسوس کی تقریبات میں شرکت کے دوران مختلف رنگ، مذہب اور نسل کے افراد سے ملاقات ہوئی۔ ان میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے علاوہ ایتھیسٹ یعنی لادین افراد کی بھی ایک تعداد تھی۔ ان سے گفتگو بھی ہوئِی، انکا نعرہ انسانیت ہے۔ انکا کہنا ہے کہ وہ ہر مظلوم کے ساتھ ہیں، مسلمان ہوں یا کسی اور مذہب کے پیروکار۔ وہ ہم جنس پرستوں کے ساتھ ہیں، وہ ابارشن کا حق دیتے ہیں، وہ انفرادی شخصی آزادی کے حامی ہیں، وہ عورتوں، ریفیوجی، اقلیتوں کے حقوق کی پرچار کرتے ہیں، وہ ماحولیات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہیں، وہ جانوروں کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ وہ انسان دوست، ماحول دوست، جانور دوست غرض بہت کچھ ہیں۔ وہ مخلص نظر آئے۔ وہ اپنی لادینیت کا بھرپور دفاع کرتے ہیں۔ انکے خیال میں مذاہب مسائل کا حل نہیں دے سکتے بلکہ خود مسائل پیدا کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں مذہب کی کوئی عقلی دلیل انکے نزدیک نہیں ہے۔ اس گفتگو سے کچھ سوال اٹھے۔ یہ مضمون ان سوالات کی روشنی میں مختلف تحاریر اور کچھ صاحبِ علم احباب سے استفادہ حاصل کرنے کے بعد لکھا گیا ہے۔ یہ مضمون اپنی جگہ ...