نہ ان کی دوستی اچھی نہ ان کی دشمنی اچھی
تحریر: عاطف ملک نوٹ: دو ہزار چوبیس میں حج کے دوران کچھ مُلاؤں کے فرمودات اس تحریر لکھنے کا موجب بنے۔ مکہ میں حج کے دوران عزیزیہ کے علاقے میں پاکستانی حجاج ٹھہرائے جاتے ہیں ۔ ہمارے حج آپریٹر نے بھی یہاں ایک عمارت کرائے پر لی تھی جہاں ہم اور دوسرے احباب قیام پذیر ہوئے۔ عمارت کی سب سے نچلی منزل میں صفیں بچھا کر نماز پڑھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس طرح پانچوں نمازیں باجماعت ادا ہونے لگیں۔ عمارت میں پاکستان سے آئے افراد کے علاوہ دوسرے ممالک مثلاً برطانیہ، کینیڈا، امریکہ اور آسٹریلیا سے پاکستانی نزاد بھی آئے تھے اور اسی عمارت میں ٹھہرے تھے۔ قیام کے دوسرے دن صبح اعلان ہوا کہ آج عصر کی نماز کے بعد حج کے بارے میں بیان ہو گا۔ لوگ عصر کی نماز کے بعد صفوں پر بیٹھ کر بیان کا انتظار کرنے لگے۔ ایک حضرت کہ قد لمبا، مونچھیں صاف، داڑھی لمبی، شلوار ٹخنوں سے اوپر ،کھلا کرتہ پہنے کہ نکلی توند کی پوری دریافت نہ ہو پائے ، آگے تشریف...