آوا گون
نوٹ: یہ افسانہ معروف ادبی جریدے فنون میں منتخب ہوا۔ آوا گون ہندو دھرم کا ایک بنیادی عقیدہ ہے جو اِس کو نہ مانے وہ ہندو مذہب کا فرد نہیں۔ اِس کے مطابق موت کے بعد جسم اگرچہ فنا ہوجاتا ہے مگر روح قا ئم رہتی ہے، اعمال کے مطابق دوسرے اجسام کا روپ دھارلیتی ہے اوریوں ایک سفرِمسلسل جاری رہتا ہے۔ ہندومت کا یہ نظریہ میں نے سنا تو تھا مگر اِس پر یقین نہ تھا، لیکن ایک واقعہ نے میرے خیالات پر اثر ڈالا۔ میں آواگون کے نظریے کو مکمل مانتا تو ابھی بھی نہیں مگراِس پراب کسی حد تک یقین رکھتا ہوں۔ بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرکے جب میں وطن واپس آیا تو اپنی مادرِعلمی میں ہی بحثیت استاد متعین ہوگیا۔ یہ ایک عجب تجربہ تھا، وہی کمرے جہاں آپ کبھی بحثیتِ طالبعلم بیٹھے تھے، وہ ڈیسک جس پرآپ سر رکھ کرسوئے تھے، وہ راہداریاں جہاں آپ اپنے اسا تذہ کو سلام کرتے گذرے تھے، وہ فضا جہاں آپ اپنے ساتھی طالبعلموں کے ہمراہ دھماکا چوکڑی مچا تے تھے، اب آپ کواستاد کی صورت دیکھ رہی تھی۔ ...